میزان بینک سے لیز پر گاڑی لے سکتے ہیں؟اور آج کل میزان بینک گھر یا گھر کی تعمیر کے لیے بھی لون دے رہے ہیں،میری ذاتی زمین ہے اُس پر گھر کی تعمیر کے لیے میزان بینک سے قرضہ لے سکتا ہوں؟
واضح رہے کہ مروجہ غیر سودی بینکوں کا اگرچہ یہ دعویٰ ہے کہ وہ علماء کرام کی نگرانی میں شرعی اصولوں کے مطابق کام کرتے ہیں ، لیکن ان بینکوں کا طریقہ کار مکمل طور پر شرعی اصولوں کے مطابق نہیں ہے، اور مروجہ غیر سودی بینک اور روایتی بینک کےبہت سے معاملات تقریباً ایک جیسے ہیں، لہذا روایتی بینکوں کی طرح ان سے بھی تمویلی معاملات کرنا،لیز پر گاڑی لینا یا گھر بنانے کے لیے قرض لینا جائز نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144305200019
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن