بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

28 شوال 1445ھ 07 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

میزان بنک سے قسطوں پر موٹرسائیکل لینا


سوال

کیا میزان بینک سے موٹر سائیکل قسطوں پر نکلوا سکتے ہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں میزان بینک سمیت کسی بھی مروجہ اسلامی بینک سے قسطوں پر موٹر سائیکل لینا جائز نہیں ہے؛ کیوں کہ ان کا قسطوں پر موٹر سائیکل  دینے کا معاملہ شرعی اصولوں کے مطابق نہیں ہے، مثلاً مروجہ اسلامی بینکوں میں  قسطوں پر گاڑی خریدتے وقت دو عقد بیک وقت ہوتے ہیں، ایک عقد ”بیع“ کا ہوتا ہے اور دوسرا ”اجارہ“ (کرایہ دار) کا ، اور یہ دونوں عقد صورۃً یا حکمًا ایک ساتھ ہی کیے جاتے ہیں اور ایک دوسرے کے ساتھ لازم ملزوم ہوتے ہیں، جو شرعی طور پر ممنوع ہے۔

تحفۃ الأحوذی میں ہے:

"قوله: (نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن بيعتين في بيعة) أي صفقة واحدة وعقد واحد ويأتي تفسير هذا عن المصنف.

قوله: (وقد فسر بعض أهل العلم قالوا: بيعتين في بيعة أن يقول: أبيعك هذا الثوب بنقد بعشرة وبنسيئة بعشرين ولا يفارقه على أحد البيعين) قال في شرح السنة بعد ذكر هذا التفسير: هو فاسد عند أكثر أهل العلم؛ لأنه لا يدرى أيهما جعل الثمن. انتهى. وقال في النيل: والعلة في تحريم بيعتين في بيعة عدم استقرار الثمن في صورة بيع الشيء الواحد بثمنين انتهى."

(باب ما جاء في النهي عن بيعتين في بيعۃ، ج:4، ص:357، ط:دارالكتب العلمية)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144411100342

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں