میزان بینک میں کفالہ کروانا جائز ہے؟
ہمارے دارالافتاء کی تحقیق کے مطابق انشورنس اور تکافل (کفالہ اسکیم) دونوں میں حکم کے اعتبار سے فرق نہیں، میزان بینک اور دیگر مروجہ اسلامی بینکوں نے تکافل یا کفالہ کے نام سے انشورنس کا جو متبادل متعارف کروایا ہے، اس میں بھی تمام شرعی اصولوں کی رعایت نہیں کی گئی ہے، بلکہ یہ نظام بہت سے شرعی اصولوں سے متصادم ہے ،اس لیے انشورنس کی طرح تکافل (کفالہ اسکیم) بھی جائز نہیں اور اس اسکیم میں پیسہ لگانا اور اس پر نفع حاصل کرنا درست نہیں۔ تفصیل کے لیے درج ذیل لنک میں موجود تفصیلی فتوی ملاحظہ فرمائیے:
( EFU ) ای ایف یو حمایہ تکافل کا شرعی حکم
پاک قطر تکافل کی پالیسی خریدنا اور اس ادارے میں ملازمت کرنے کا حکم
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144201201295
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن