بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

میزان بینک کی ایزی ہوم اسکیم سے گھر لینا


سوال

میزان بینک کے ایزی ہوم (Easy Home) سے گھر خریدنا شرعاً کیسا ہے؟

جواب

ملک کے جمہور علمائے کرام اور مفتیانِ عظام کی رائے کے مطابق جتنے مروجہ غیر سودی بینک ہیں ان کے معاملات مکمل طور پر شرعی اصولوں کے مطابق نہیں ہیں۔ تفصیلی معلومات کے لیے ہماری کتاب ’’مروجہ اسلامی بینکاری‘‘ کا مطالعہ مفید رہے گا۔

باقی میزان بینک کی ویب سائٹ پر موجود معلومات کے مطابق میزان بینک  "میرا پاکستان میرا گھر" نامی سکیم میں شرکتِ متناقصہ (diminishing musharka) کے ذریعہ فائنینسنگ کرتی ہے۔ یہ طریقہ شرعی تقاضوں کو پورا نہ کرنے کی وجہ سے ناجائز  ہے اور سودی معاملہ کے مشابہ ہے؛ لہذا اس سکیم کے تحت گھر لینا جائز نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144203200796

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں