بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

میزان یبنک اور دیگر اسلامی بینکوں سے قرض لینے کا حکم


سوال

میزان بینک یاکسی بھی اسلامی بینک سے ہوم لون لینے کا  کیا حکم ہے؟ نیز بینک کے ذریعے  ”میرا پاکستان میرا گھر اسکیم“  کے حکومت کا قرض دینا کیسا ہے،  جائز ہے یا ناجائز؟

 

جواب

مروجہ غیر سودی بینکوں سے مذکورہ اسکیم کے تحت  یا کسی بھی قسم کا قرضہ لینا  جائز نہیں ہے۔ میزان بینک کی ویب سائٹ پر موجود معلومات کے مطابق میزان بینک  "میرا پاکستان میرا گھر " نامی اسکیم میں شرکتِ متناقصہ (diminishing musharka) کے ذریعہ فائنینسنگ کرتا ہے،اور اس معاملے میں بہت سے شرعی اصولوں کی خلاف ورزی لازم آتی ہے، مثلاً ایک ہی معاملے میں  كئي عقود (بیع، شرکت اور اجارہ) کو جمع کرنا اور عملاً ایک عقد کو دوسرے عقد کے لیے شرط قرار دینا وغیرہ، لہذا اس سکیم کے تحت گھر لینا جائز نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم

مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر جامعہ کا فتویٰ ملاحظہ فرمائیں:

نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کے تحت اسلامی بینک سے قرض لینے کا حکم


فتوی نمبر : 144209200494

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں