ایک بیوہ ہے اور اس کی چار بیٹیاں ہیں اور ایک بیٹا ہے، باپ کی وراثت کی تقسیم کیا ہو گی؟
مرحوم کے موجودہ ترکے میں سے سب سے پہلے تجہیز وتکفین کا خرچہ نکالنے کے بعد، میت کے ذمے قرض ہوں تو ان کی ادائیگی کے بعد، مرحوم نے کوئی وصیت کی ہو تو کل مال کے تہائی حصہ میں سے وصیت کو نافذ کرنے کے بعد کل ترکہ میں سے 12.5 فیصد بیوہ کو، 29.166 فیصد بیٹے کو اور 14.583 فیصد ہر ایک بیٹی کو ملے گا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144211201202
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن