میرے والدین کا انتقال ہو گیا، ان کے ورثاء میں پانچ بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں، والد صاحب کی وراثت میں ایک مکان 120 گز کا ہے، اس کی مالیت تقریباً ڈیڑھ کروڑ روپے ہے، اب ہم چاہتے ہیں کہ شرعی طور پر تقسیم ہو جائے، اور ہر وارث کو اس کا حصہ مل جائے، شرعی طور سے مذکورہ جائیداد میں ہر ایک کا حصہ متعین کر دیں۔
صورت مسئولہ میں مرحوم والدین کے حقوقِ متقدمہ( یعنی کفن،دفن)کا خرچ( اگر کسی نے بطورِ قرض کیا ہو تو وہ) نکالنے کے بعد، اگر مرحومین کے ذمے کوئی قرض ہو تو وہ ادا کرنے کے بعد،اور اگر مرحومین نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو باقی ترکہ کے ایک تہائی میں سے نافذ کرنے کے بعد، باقی کل ترکہ منقولہ و غیرمنقولہ کو 12 حصوں میں تقسیم کر کے دو ، دو ، حصے ہر ایک بیٹے کو،اور ہر بیٹی کو ایک،ایک حصہ ملے گا۔
صورتِ تقسیم یہ ہے:
میت : 12
بیٹا | بیٹا | بیٹا | بیٹا | بیٹا | بیٹی | بیٹی |
2 | 2 | 2 | 2 | 2 | 1 | 1 |
یعنی ڈیڑھ کروڑ روپے میں سے 2500000 روپے ہر ایک بیٹے کو اور 1250000 روپے ہر ایک بیٹی کو ملیں گے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144603102580
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن