ھمارا مدرسہ ملتان میں ہے جس میں ۱۱ سو طلبہ زیر تعلیم ہیں ہم نے مدرسے میں یہ قانون بنایا ھے کہ جو طالب علم مدرسے کے ضواط کی پابندی کرے گا اس کو مدرسہ تعلیم اور کھانا فری دیگا لیکن جو خلاف ورزی کرے گا مدرسہ اس خلاف ورزی کے موافق اس سے کھانے کی قیمت یا تعلیم کی اجرت وصول کرے گا۔ چنانچہ جو طالب علم ایک دن کی چھٹی بغیر اجاذت کرتا ہے تو ھم اس سے ایک ھفتےکے کھانے کی قیمت وصول کرتے ہیں۔ شرعی رو سے اس کی کیا حیثیت ھے۔ جلد جواب دے کر شفقت فرمائیں
مذکورہ طریقہ کار درست نہیں ،بجائے اس کے کہ خلاف ورزی کی صورت میں طالب علم سے ایک دن کی چھٹی پر ایک ہفتہ کے کھانے کی قیمت وصول کی جائے یہ صورت اختیار کی جاسکتی ہے کہ ایسےطالبعلم کے لیئے مدرسہ کی جانب سے مفت کھانے کی سہولت بند کردی جائے۔اسی طرح اگر مدرسہ وقف ہے اور چندہ بھی ہوتاہے تو پھر طلبہ سے تعلیم کی اجرت وصول کرنا بھی ناجائز ہے۔ واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143507200026
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن