بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مدرسہ میں عربی پڑھانا


سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مسئلہ ذیل میں :

1: پہلا مسئلہ یہ کہ مدرسہ اسلامیہ جس میں سرکار کی طرف سے تنخواہ آتی ہے اس میں عربی پڑھانا کیسا ہے؟

2:دوسرا سوال یہ ہے کہ ایڈ تنخواہ لینا کیسا ہے؟

جواب

1: سرکاری مدرسہ میں دیگر فنون اور لغات کے ساتھ عربی بھی پڑھانی چاہیے، تاکہ طلباء کو عربی کی وجہ سے اسلامی مضامین صحیح طریقہ سے سمجھ آجائےکیوں کہ عربی لغت اسلامی مضامین کے لئے ممد ومعاون ہے، لہذا سرکاری ادارے میں عربی پڑھانے میں شرعا کوئی حرج نہیں ہے ۔

2: سوال کی دوسری شق واضح نہیں ہے، ایڈ تنخواہ سے کیا مراد ہے، مذکورہ شق واضح ہونے کے بعد جواب دیا جاسکتا ہے۔

شعب الإيمان للبيهقيمیں ہے:

"عن عبد الوارث بن سعيد حدثني أبو مسلم رجل من أهل البصرة قال : قال عمر : تعلموا العربية فإنها تثبت العقل و تزيد في المروءة ".

(کتاب الدعاءالی الاسلام، السابع عشر من شعب الأيمان و هو باب في طلب العلم، ج:2، ص:257، ط:دارالکتب العلمیۃ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144501102263

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں