مدرسہ کی چہار دیواری میں کسی جگہ کو عیدگاہ بنانا کیسا ہے؟
بصورتِ مسئولہ اگر مذکورہ زمین مدرسہ بنانے کے لیے وقف ہےتو اس وقف شدہ زمین کا مصرف صرف مدرسہ ہی ہے، اس وقف شدہ زمین یا اس کے کسی حصے کو عیدگاہ بنانا جائز نہیں ہے۔
فتاوی عالمگیری (الفتاوى الهندية ) میں ہے:
"البقعة الموقوفة على جهة إذا بنى رجل فيها بناء ووقفها على تلك الجهة يجوز بلا خلاف تبعًا لها، فإن وقفها على جهة أخرى اختلفوا في جوازه والأصح أنه لايجوز كذا في الغياثية."
(کتاب الوقف، الباب الثاني فيما يجوز وقفه وما لا يجوز وفي وقف المشاع، ج:2، ص:362، ط:مکتبہ رشیدیہ)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144209202222
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن