بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مچھلی کے منہ میں زبان نہ ہونے کی وجہ


سوال

کتاب مكاشفة القلوب ترجمہ میں صحفہ 159پر مچھلی کے منہ میں زبان نہ ہونے کی وجہ کا قصہ درج ہے, مگر اسکا کوئ ریفرنس درج نہیں کہ آیا یہ قرآنی قصہ  ہے یا حدیث بیان کی گئ ہے.وضاحت فرما دیجۓ.یہ واقعہ یوں درج ہے. جب حضرت سیدنا اسماعیل علیہ السلام کو ذبح کرنےکے لیے سیدنا ابراہیم علیہ السلام چھری چلائی وہ نہ چلی تو آپ نے قریبی پتھر پر ماری تو وہ ریزہ ریزہ ہو گیا تو چھری نے رخ پانی کی طرف کر لیا تو وہاں موجود مچھلی نے اپنی زبان سے ذائقہ چکھنا چاہا تو اس وقت زبان سے محروم کر دیا ۔دوسری بھی ایک راویت ہے اللہ تعالیٰ نے تمام جانوروں کےمنہ میں زبان پیداکی ہے مگر مچھلی کوزبان نہیں دی گئی اس کی وجہ یہ ہے کہ جب حکم خداوندی سےفرشتوں نےحضرت آدم علیہ السلام کو سجدہ کیااور ابلیس رجیم ہوکرمسخ شدہ صورت میں زمین پرپھینک دیا گیا تو وہ سمندروں کی طرف گیا تواسے سب سے پہلے مچھلی نظر آئی جسےاس نےآدم علیہ السلام کی تخلیق کاقصہ سنایا اور یہ بھی بتلایاکہ وہ بحروبرکےجانوروں کاشکارکرےگا تو مچھلی نےتمام دریائی جانوروں تک حضرت آدم علیہ السلام کی کہانی کہہ سنائی بایں وجہ اسے اللہ تعالیٰ نےزبان کے شرف سےمحروم کردیا مکاشفۃ القلوب صفحہ 159

جواب

سوال میں مذکور قصہ نہ قرآن پاک کی کسی آیت میں بیان ہوا ہے نہ ہی تلاش کے باوجود کسی حدیث میں اس کا حوالہ مل سکا۔ البتہ یہ واقعات مذکورہ کتاب یعنی مکاشفۃالقلوب( مصنف :امام غزالی رحمہ اللہ ۔ ط: دارالقلم ص 76)  میں مذکور ہیں،باقی اس کے علاوہ  کسی اور مستند  کتاب سے  اس واقعہ کی  کوئی سند نہیں ملی ۔

فقط واللہ  اعلم 


فتوی نمبر : 144307101650

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں