اگر معتمر معذور ہے اس کے ساتھ جو دوسرا شخص (معاون) اس کو عمرہ کرانے ہو ،تو کیا اس کا عمرہ بھی ہوجائے گا کہ نہیں ؟
واضح رہے کہ عمرہ کے دو فرائض ہیں:
1- عمرے کا احرام باندھنا، ( یعنی مردوں کے لیے دو صاف چادر زیب تن کرنے کے بعد احرام کی نیت کرنا اور تلبیہ پڑھنا اورخواتین کے لیے سلے ہوئے کپڑوں میں ہی احرام کی نیت کرکے تلبیہ پڑھ لینا)۔
2- بیت اللہ کا طواف کرنا( یعنی مسجدِ حرام میں داخل ہونے کے بعد حجر اسود کو استلام کرنے کے بعد بیت اللہ کے سات چکر لگانا۔
اور عمرے کے دو اعمال واجب ہیں:
1- سعی کرنا۔
2- حلق (سر منڈوانا) یا( کم ازکم چوتھائی سر کے ایک پورے کے برابر بال چھوٹے کرانا واجب ہے)۔
اگر معذور معتمر کا معاون ان دونوں فرائض اور واجبات کو بجالاتاہےتو معاون کا بھی عمرہ اد اہوجائے گا، ورنہ ادانہیں ہوگا۔
الدرالمحتار میں ہے:
"(والعمرة) في العمر (مرة سنة مؤكدة) على المذهب وصحح في الجوهرة وجوبها.
قلنا: المأمور به في الآية الإتمام وذلك بعد الشروع وبه نقول (وهي إحرام وطواف وسعي) وحلق أو تقصير."
(کتاب الحج،ج:2،ص:472، ط: دار الفكر)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144406101359
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن