بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

معذور عورت کے لیے استنجاء / نماز کا حکم


سوال

اگر کسی عورت کو ڈاکٹر نے جھکنےسے منع کیا ہو اور وہ پیشاب کی جگہ کو صحیح سے پاک نہیں کرسکتی  ہوتو اس کی نماز کا کیا حکم ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر کسی ماہراور دین دار ڈاکٹرنے  مذکورہ خاتون کو جھکنے  سے  منع کیا ہےاور اسی وجہ سے وہ استنجاءٰ سے پوری طرح پاکی حاصل نہیں کرپاتی ہو  ،تو ایسی صورت میں مذکورہ  خاتون کو چاہیے کہ جہاں تک  پاکی حاصل کرنے کی استطاعت ہو، وہاں تک  پوری کوشش کرے ، باجود کوشش کے بھی اگر پوری طرح پاکی  حاصل نہ کرپاۓتو شدیدمجبوری میں اگر  شوہر ہو تو استنجا  کے لیے اس کی مدد حاصل کرے، ورنہ  (جس قدر ہوسکے پاکی حاصل کرنے کی کوشش کرے، باقی) اس سے استنجا  ساقط ہوجائے گا، بغیر استنجا  کے  ہی وضو کرکے نماز پڑھ لے۔

   فتاوی شامی میں ہے:

"والمرأة المريضة إذا لم يكن لها زوج وهي لاتقدر على الوضوء و لها بنت أو أخت توضئها و يسقط عنها الاستنجاء. اهـ. و لايخفى أن هذا التفصيل يجري فيمن شلت يداه؛ لأنه في حكم المريض."

(كتاب الطهارة،فصل في الإستنجاء،ج:1، ص:341، ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144506100895

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں