بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

أغننی بفضلک عمن سواک کا ترجمہ


سوال

"یا غني یا الله ۔۔ أغنني بفضلك عمن سواك" اس کا معنی بتادیں ؟

جواب

"يَا غَنِيُّ يَا اَللّٰهُ" کا معنی ہے: اے  بے نیاز ذات ،اے اللہ  ۔  اور " أَغْنِنِيْ بِفَضْلِكَ عَمَّنْ سِوَاكَ"  یہ جملہ حدیث میں قرض کی ادائیگی کے سلسلے میں وارد شدہ  دعا کاایک جزء ہے جس کا معنی یہ ہے کہ اے اللہ ! مجھے اپنے فضل وکرم  کے ذریعہ اپنے ماسوا سے بے نیاز کردے،پوری دعا یہ ہے :

"اَللّٰهُمَّ اكْفِنِيْ بِحَلَالِكَ عَنْ حَرَامِكَ وَأَغْنِنِيْ بِفَضْلِكَ عَمَّنْ سِوَاكَ" 

کہ اے اللہ مجھے اپنا حلال رزق عطا فرما کر حرام سے کفایت (بے نیاز )  کردے اور مجھے اپنے فضل وکرم کے ذریعہ اپنے ماسوا سے مستغنی وبے نیاز کردے۔

اس کے ساتھ ہی ایک ضروری امر کی طرف بھی راہ نمائی  ضرروی ہے کہ قران وحدیث میں وارد شدہ عربی دعاؤں کو عربی رسم الخط میں ہی لکھنا چاہیے ،رومن رسم الخط استعمال کرنے سے پرہیز کیا جائے۔ 

مشکاۃ المصابیح میں ہے:

"وعن علي: أنه جاءه مكاتب فقال: إني عجزت عن كتابي فأعني قال: ألا أعلمك كلمات علمنيهن رسول الله صلى الله عليه وسلم لو كان عليك مثل جبل كبير دينا أداه الله عنك. قل: «اللهم اكفني بحلالك عن حرامك وأغنني بفضلك عمن سواك» . رواه الترمذي والبيهقي في الدعوات الكبير."

(كتاب الدعوات ، باب الدعوات في الأوقات ،الفصل الثاني ،218/1،ط:رحمانية)

ترجمہ:"اور حضرت علی کرم اللہ وجہہ کے بارہ میں منقول ہے کہ ان کے پاس ایک مکاتب آیا اور کہنے لگا کہ میں اپنا بدل کتابت ادا کرنے پر قادر نہیں ہوں (یعنی مالِ کتابت ادا کرنے کا وقت آگیا ہے مگر میرے پاس مال نہیں ہے)اس لیے آپ (مال ودعا سے) میری مدد کیجئے ،حضرت علی  رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ"کیا تمہیں وہ دعا نہ بتادوں جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے سکھائی تھی ( کہ جس کی برکت سے ) اگر تمہارے اوپر پہاڑ کی مانند بھی قرض ہو تو اللہ تعالیٰ تمہارے ذمہ سے ادا کردے  گا( تو سنو وہ دعا یہ ہے ) تم اس کو پڑھ لیا کرو "اللهم اكفني بحلالك عن حرامك وأغنني بفضلك عمن سواك"( اے اللہ ! مجھے حلال مال کے ذریعہ حرام مال سے بے نیاز کردے ( یعنی حلال رزق عطا فرما تاکہ اس کی وجہ سے حرام مال سے بے نیاز ہوجاؤں ) اوراپنے فضل و کرم کے ذریعہ اپنے ماسوا سے مجھے مستغنی کردے)۔"(مظاہرِحق)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144405101576

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں