بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

8 شوال 1445ھ 17 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مذی نکلنے کی صورت میں غسل کاحکم


سوال

مفتی صاحب میرا سوال یہ ہے ۔منی نکلنے سے پہلے جو قطرات نکلتے ہیں۔۔کیا ان سے غسل ٹوٹ جاتا ہے کیا؟ بعض اوقات کوئی غلط چیز دماغ میں آئے تو قطرات نکل آتے ہیں ۔ان کو شاید مذی کہتے ہیں ۔اگر یہ مذی نکل آئے کسی بھی حالت میں تو کیا غسل ٹوٹ جاتا ہے ؟ بیوی سے دخول سے پہلے بھی یہ نکلتی ہے اگر یہ نکل آئے مگر مرد اپنی بیوی سے صحبت نہ کرے اور کہیں چلا جائے تو غسل دوبارہ کرنا پڑئے گا؟

جواب

الجواب باسمہ تعالیٰجی اسے مذی ہی کہتے ہیں ۔مذی کے نکلنے سے وضو ٹوٹ جا تا ہے یعنی اس کا حکم پیشاب جیسا ہے لہٰذا اگرصرف مذی ہی نکلی ہے اورصحبت بھی نہیں کی اورمنی بھی نہیں نکلی توغسل فرض نہیں ہے۔۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143503200009

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں