بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مذاق میں نکاح کرنا


سوال

کیا  مذاق میں قبول کہنے سے نکاح ہوجاتا ہے ؟

جواب

اگر  دو  مسلمان عاقل مردوں  یا ایک مرد اور دو عورتوں کی گواہی کے ساتھ  مذاق میں  نکاح یعنی ایجاب و قبول کرلیاجائے اور  لڑکی کسی اور  کی منکوحہ  یا معتدہ نہ ہو تو  یہ نکاح شرعًا منعقد ہوجاتا ہے۔ 

وفي سنن الترمذي :

"عن أبي هريرة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ثلاث جدهن جد، وهزلهن جد: النكاح، والطلاق، والرجعة ": «هذا حديث حسن غريب»، «والعمل على هذا عند أهل العلم من أصحاب النبي صلى الله عليه وسلم وغيرهم». (3/ 482)

وفي الفقه الإسلامي وأدلته للزحيلي :

"ولايشترط عند الحنفية توافر حقيقة الرضا، فيصح الزواج مع الإكراه والهزل."(9/ 6535الناشر: دار الفكر)

وفی الدر المختار:

"(و) شرط (حضور) شاهدين (حرين) أو حر وحرتين (مكلفين سامعين قولهما معًا) على الأصح".

 (كتاب النكاح ج: 3، ص: 21، ط: سعيد)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209200855

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں