ایک خاندان نےکچھ پیسے جمع کیے ہیں؛ تاکہ اس سے فوتگی کے اخراجات مکمل کیے جائیں جیسا کہ گاؤں میں لوگ اس طرح کی کمیٹی ڈالتے ہیں، اب اس پر سال گزر گیا ہے، 150000 کی رقم ہے۔ اس پر زکاۃ ہے کیا؟
اگر مذکورہ رقم سب نے مل کر کسی ادارے یا شخص کو اپنی ملکیت سے نکال کر دے دی ہے تو رقم دینے والوں پر اس رقم کی زکاۃ واجب نہیں، اور اگر سب نے امانتاً دی ہے یا بطورِ قرض دی ہے جو کہ ان کی فوتگی کے وقت واپس مل جائے گی، تو اس صورت میں ہر دینے والے پر اس کے حصے کے بقدر زکاۃ واجب ہوگی۔
واضح رہے کہ مروجہ میت کمیٹی فنڈ کا اجرا بہت سی خامیوں کی وجہ سے شرعاً درست نہیں ہے۔ تفصیل کے لیے درج ذیل لنک ملاحظہ کیجیے:
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144108201829
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن