"اللهم اغفره ورحمه ولاتعذبه واسكنه في الجنة " یہ دعا پڑھنا کیسا ہے؟ اور کس کتاب میں ہے؟
عام طور پر میت کے لیے ان الفاظ کے ساتھ یا ان کے قریب قریب الفاظ میں دعا کی جاتی ہے ، احادیث میں بعینہ یہی الفاظ تو نہیں ملے ، البتہ ان کے قریب قریب الفاظ کئی کتبِ حدیث میں درج ہیں ، مثلا : صحیح مسلم کی ایک روایت کے الفاظ درج ذیل ہیں :
"وَحَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ عُبَيْدٍ ، عَنْ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ ، سَمِعَهُ يَقُولُ : سَمِعْتُ عَوْفَ بْنَ مَالِكٍ ، يَقُولُ : صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى جَنَازَةٍ، فَحَفِظْتُ مِنْ دُعَائِهِ وَهُوَ يَقُولُ : " اللَّهُمَّ اغْفِرْ لَهُ وَارْحَمْهُ، وَعَافِهِ وَاعْفُ عَنْهُ، وَأَكْرِمْ نُزُلَهُ ، وَوَسِّعْ مُدْخَلَهُ، وَاغْسِلْهُ بِالْمَاءِ وَالثَّلْجِ وَالْبَرَدِ ، وَنَقِّهِ مِنَ الْخَطَايَا كَمَا نَقَّيْتَ الثَّوْبَ الْأَبْيَضَ مِنَ الدَّنَسِ، وَأَبْدِلْهُ دَارًا خَيْرًا مِنْ دَارِهِ، وَأَهْلًا خَيْرًا مِنْ أَهْلِهِ، وَزَوْجًا خَيْرًا مِنْ زَوْجِهِ، وَأَدْخِلْهُ الْجَنَّةَ، وَأَعِذْهُ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ، أَوْ مِنْ عَذَابِ النَّارِ ". قَالَ : حَتَّى تَمَنَّيْتُ أَنْ أَكُونَ أَنَا ذَلِكَ الْمَيِّتَ."
(صحيح مسلم، كِتَابٌ : الْجَنَائِزُ، بَابٌ : الدُّعَاءُ لِلْمَيِّتِ فِي الصَّلَاةِ، رقم الحديث :٩٦٣)
سوال میں مذکور دعا پڑھنی ہو تو بہتر ہوگا کہ الفاظ کی تصحیح کرکے یوں دعا کی جائے :
"اَللّٰهُمَّ اغْفِرْ لَهُ وَارْحَمْهُ ، وَلَا تُعَذِّبْهُ ، وأَسْكِنْهُ فِي الْجَنَّةِ."
یا پھر ان کے بجائے حدیث میں مذکور الفاظ کے ساتھ دعا کی جائے، خاص طور نمازِ جنازہ میں اگر دعا کرنا مقصود ہے تو حدیث میں مذکور الفاظ کے ساتھ ہی دعا کی جائے ۔ فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144207200806
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن