بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

28 شوال 1445ھ 07 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

میت کو غسل دینے کی اجرت لینا


سوال

میت کو غسل دینے کی اجرت لینا کیسا ہے؟

 

جواب

میت کو غسل دینے کی اجرت نہ لینا بہتر ہے، البتہ اگر کوئی شخص غسل کی اجرت لینا چاہتا ہے تو لے سکتا ہے، بشرطیکہ اس کے علاوہ دیگر افراد غسل دینا جانتے ہوں، اگر  اس کے علاوہ کوئی دوسرا شخص غسل دینا نہ جانتا ہو تو ایسی صورت میں چوں کہ غسل دینا اِسی  کے ذمہ لازم ہے تو  اس کے لیے اجرت لینا درست نہیں ہوگا۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 199):

"(و الأفضل أن يغسل) الميت (مجانًا، فإن ابتغى الغاسل الأجر جاز إن كان ثمة غيره وإلا لا) لتعينه عليه."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144212202269

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں