بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

میت کے سر کے بال چھونے سے طہارت کے باقی رہنے کا حکم


سوال

میت کے سر کے بال اگر کسی نے چھو لیے تو اس چھونے والے آدمی کی طہارت باقی رہے گی یا نہیں؟ 

جواب

میت کے سر کے بال یا جسم کا کوئی بھی حصہ چھونے سے چھونے والے کی طہارت پر کوئی فرق نہیں پڑتا ہے، بشرطیکہ میت کے جسم کے اس چھوئے جانے والے حصہ پر کوئی ظاہری نجاست نہ ہو۔ اگر کوئی ظاہری نجاست لگی ہو اور وہ چھولی تو جسم کے جس حصے پر وہ نجاست لگی ہے، (مثلاً: ہاتھ) صرف اسے پاک کرنا کافی ہوگا، پورے وضو یا غسل کی ضرورت نہیں ہوگی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144203201409

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں