بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

میت کو کھلے آسمان تلے چھت پر نہلانا کیسا ہے؟


سوال

میت کو کھلے آسمان تلے چھت پر نہلانا کیسا ہے؟

جواب

کسی مرد میت کو  بھی ایسی جگہ نہلانا چاہیے جہاں اور لوگوں کی نگاہ میت پر نہ پڑے، اگر اس کا بدن ظاہر ہو یا کسی صورت میں اگر ستر ظاہر ہو جائے  تو کسی کی نگاہ نہ پڑے۔ (ہندیہ : 1/158)

لہذا  اگر  چھت کے نیچے کوئی ایسی جگہ نہ ہو تو میت کو کھلے آسمان تلے چھت پر نہلانا بھی جائز ہے، بشرطیکہ ستر کے ڈھانکنے کا مکمل انتظام موجو دہو، مثلاً: چھت پر چہار دیواری ہو ، یا چادر، کپڑے وغیرہ سے پردہ کرلیا جائے اور  پانی کی نکاسی کا صحیح انتظام موجود ہو۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109202584

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں