بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

میت کو غسل دینے سے پہلے اگر بتی جلانے کا حکم


سوال

میت کو غسل دیتے وقت لائیٹ جلانا ضروری ہے ،اور اگر بتی جلانا بھی لازم ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں میت کو غسل دیتے وقت لائیٹ اور اگر بتی جلانا ضروری نہیں ہے ،البتہ میت کی تعظیم اور بدبو کو زائل کرنے کے لیےغسل دینے سے پہلے تختہ کوطاق عدد ميں  خوشبو کی دھونی  دینا ،یہ غسل میت کے آداب میں سے ہے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(ويوضع) كما مات (كما تيسر) في الأصح (على سرير مجمر وترا)(قوله مجمر) أي: مبخر، وفيه إشارة إلى أن السرير يجمر قبل وضعه عليه تعظيما وإزالة للرائحة الكريهة منه نهر."

(کتاب الصلاۃ ،باب صلاۃ الجنازۃ،ج:2،ص:194،ط:سعید)

فتاوی عالمگیری میں ہے:

"ويوضع ‌على ‌سرير ‌مجمر وترا قبل وضع الميت عليه وكيفيته أن تدار المجمرة حوالي السرير إما مرة أو ثلاثا أو خمسا ولا يزاد عليها، هكذا في التبيين والعيني شرح الكنز."

(کتاب الصلاۃ ،باب فی الجنائز ،فصل فی غسل المیت ،ج:1،ص:158،ط:رشیدیہ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144502101102

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں