میت کو غسل دیتے وقت لائیٹ جلانا ضروری ہے ،اور اگر بتی جلانا بھی لازم ہے؟
صورتِ مسئولہ میں میت کو غسل دیتے وقت لائیٹ اور اگر بتی جلانا ضروری نہیں ہے ،البتہ میت کی تعظیم اور بدبو کو زائل کرنے کے لیےغسل دینے سے پہلے تختہ کوطاق عدد ميں خوشبو کی دھونی دینا ،یہ غسل میت کے آداب میں سے ہے۔
فتاوی شامی میں ہے:
"(ويوضع) كما مات (كما تيسر) في الأصح (على سرير مجمر وترا)(قوله مجمر) أي: مبخر، وفيه إشارة إلى أن السرير يجمر قبل وضعه عليه تعظيما وإزالة للرائحة الكريهة منه نهر."
(کتاب الصلاۃ ،باب صلاۃ الجنازۃ،ج:2،ص:194،ط:سعید)
فتاوی عالمگیری میں ہے:
"ويوضع على سرير مجمر وترا قبل وضع الميت عليه وكيفيته أن تدار المجمرة حوالي السرير إما مرة أو ثلاثا أو خمسا ولا يزاد عليها، هكذا في التبيين والعيني شرح الكنز."
(کتاب الصلاۃ ،باب فی الجنائز ،فصل فی غسل المیت ،ج:1،ص:158،ط:رشیدیہ)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144502101102
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن