بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نومولود بچے کو قبلہ رخ کے علاوہ دفنا دیا گیا


سوال

 اگر نومولود (فوت  شدہ)  بچے کا  سر قبلے  کی طرف اور پاؤں مشرق کی طرف کرکے دفنا دیا تو کیا کرے؟

جواب

واضح رہے کہ  میت کو قبر میں  دائیں کروٹ پر  قبلہ رخ   لٹانا مسنون ہے ، لہذا میت کو قبر میں  دیوار سے ٹیک لگا کر اس طرح سیدھی کروٹ   رکھا جائے گا کہ اس کا رخ قبلہ کی طرف ہو، یعنی قبلے سے مشرقی جانب کے ممالک میں میت کا سرہانہ شمال اور پاؤں جنوب کی طرف ہونے چاہییں، تاہم اگر میت کو اس طور پر دفنا دیا گیا ہے کہ میت کا سر قبلہ کی جانب اور پاؤں مشرق کی طرف رکھے گئے تو  اب دوبارہ مذکورہ بالا طریقہ پر میت کو رکھنے کے لیے قبر نہیں کھولی جائے  گی ۔ 

"و يوضع في القبر على جنبه الأيمن مستقبل القبلة، كذا في الخلاصة."

(الفتاوى الهندية 1 / 166 ط: دار الفكر)

"(ولا ينبش ليوجه إليها) أي لو دفن مستدبراّ لها وأهالوا التراب لاينبش؛ لأن التوجه إلى القبلة سنة والنبش حرام."

(رد المحتار على الدر المختار، كتاب الصلاة ، باب صلاة الجنازة ، مطلب في دفن الميت، 3/141 ط: دار عالم الكتب، الرياض)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144207200059

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں