بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

میت کی تصویر کسی کو بھیجنا


سوال

 کیا میت کی تصاویر آخری دیدار کے لیے واٹس ایپ پر کسی محرم کے پاس بھیجی جا سکتی ہے۔ یا ویڈیو کال پر آخری دیدار کروایا جا سکتا ہے؟

جواب

واضح رہے کہ شریعتِ مطہرہ میں جان دار کی تصویر اور ویڈیو بنانا حرام ہے؛ لہذا  جان دار کی تصویر کسی بھی نوعیت کی ہو بلا ضرورتِ شدیدہ اس کا بنانا ، اور لوگوں کو بھیجنا  جائز نہیں ہے، اور  زندہ انسان  کی طرح میت  کی تصویر بنانا بھی جائز نہیں ہے۔

مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر فتویٰ دیکھیے:

دوری کی وجہ سے وارث کو وڈیو کال پر میت کا چہرہ دکھانا

حدیث شریف میں ہے:

"عن عبدالله بن مسعود رضي الله عنه سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: «إن أشد الناس عذاباً المصورون»".

(مشكوة المصابيح، كتاب اللباس، باب التصاوير، ج:2، ص: 358، ط: قديمي)

فتاویٰ شامی میں ہے:

"لا تمثال إنسان أو طير.

( قوله: أو طير) لحرمة تصوير ذي الروح".

(باب الحظر والإباحة، فصل في اللبس، ج:3، ص: 361، ط: سعيد)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144206200493

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں