عبداللہ کی وفات کے بعد ورثاء میں اس کی بیوہ، چار بیٹیاں اور ایک بھائی ہے، پانچ ایکڑ رقبہ کی تقسیم کیسے کی جاۓگی؟
صورتِ مسئولہ میں مرحوم کے ترکہ کی تقسیم کا طریقہ یہ ہےکہ سب سے پہلے مرحوم کے حقوقِ متقدمہ یعنی تجہیز و تکفین کے اخراجات ادا کرنے کے بعد ، اگر مرحوم کے ذمہ کوئی قرض ہوتو کل مال سے اس قرض کو ادا کرنے کے بعد، اگر مرحوم نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو کل مال کے ایک تہائی حصہ میں سے اسے نافذ کرنے کے بعد باقی تمام ترکہ منقولہ و غیر منقولہ کو 24 حصو ں میں تقسیم کرکے مرحوم کی بیوہ کو 3 حصے، ہر ایک بیٹی کو 4-4حصے اور بھائی کو 5 حصے ملیں گے۔
صورتِ تقسیم یہ ہوگی:
میت(مرحوم)۔ مسئلہ : 24
بیوہ | بیٹی | بیٹی | بیٹی | بیٹی | بھائی |
3 | 4 | 4 | 4 | 4 | 5 |
یعنی فیصد کے اعتبار سے 12.5 فیصد مرحوم کی بیوہ کو، 16.666 فیصد مرحوم کی ہر ایک بیٹی کو اور 20.833 فیصد مرحوم کے بھائی کو ملیں گے۔
فقط واللہ أعلم
فتوی نمبر : 144508102184
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن