بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

میت کے ترکہ کا حکم


سوال

ایک عورت کا انتقال ہوگیا،اس کے زیورات کس کس کے درمیان تقسیم ہوں گے؟ جب کہ مرحومہ کی والدہ کا کہنا ہے، کہ میری بچی کاہے،تو میں ہی لوں گی، میں نے دیا تھا۔

جواب

 مرحومہ کی ملکیت جو سوناتھا،اب وہ مرحومہ کا ترکہ بن چکا ہے،اوراب وہ  مرحومہ کے تمام شرعی ورثاء کا حق اور حصہ ہے،لہذا والدہ کا یہ کہنا کہ  سونامیں نے دیا ہے،اب میں  ہی اس کو لوں  گی ،صحیح نہیں ہے۔

الفقہ الأسلامی وأدلتہ میں ہے:

"‌ لأن ‌الإرث ‌إنما ‌يجري ‌في ‌المتروك من ملك أو حق للمورث، لقوله عليه السلام: «من ترك مالاً أو حقاً فهو لورثته ."

(القسم الخامس: الفقه العام، الباب الأول - الحدود الشرعية، الفصل الثاني: حد القذف، المبحث الرابع ـ صفة حد القذف، ج: 7 ص: 5410 ط: دار الفکر)

بدائع الصنائع میں ہے:

" لأن الإرث إنما يجري في المتروك من ملك أو ‌حق ‌للمورث على ما قال عليه الصلاة والسلام من ترك مالا أو حقا فهو لورثته ."

(کتاب الحدود، ج: 7 ص:57 ط: سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144411102218

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں