مورث کے مرنے کے بعد ترکہ میں قرضہ آگیا، مثلًا گیس و بجلی کے بل، مکان ٹرانسفر کرانے کا خرچہ، وغیرہ تو یہ قرضہ تمام ورثا کے حصوں سے نکالا جائے گا یا جو استعمال کرنے والے ہیں، گھر میں موجود ہیں، ان کے حصے سے؟کیوں کہ میت کی ایک بیٹی کی شادی ہو چکی ہے تو اس بیٹی نے گیس بجلی استعمال نہیں کی ہے، ایسی صورت میں قرضہ کی ادائیگی کن کے حصوں سے کی جائے گی؟
صورتِ مسئولہ میں جن اشیاء کا تعلق استعمال سے ہے، ان کا خرچہ اصلاً استعمال کرنے والے کے ذمے ہے مثلاً بجلی و گیس وغیرہ ۔ اگر مورث زندگی میں ایسی چیزوں کے خرچے خود اٹھاتا تھا اور ساتھ رہنے والوں سے نہیں لیتا تھا تو یہ اس کا احسان تھا، تاہم اس کے انتقال کے بعد ایسی اشیاء کے جو اخراجات ہوں، وہ استعمال کرنے والوں ہی کے ذمے ہیں۔
اور جن اشیاء کا تعلق استعمال سے نہیں ہے، بلکہ مورث کی مملوکہ چیزوں سے ہے، مثلاً مکان ٹرانسفر کرانے کا خرچہ، وہ تمام ورثاء کے حصوں سے ادا کیا جائے گا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144211201193
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن