بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

میت کے بعد بجلی کے بل اور مکان ٹرانسفر کرنے کے اخراجات وغیرہ ورثاء میں کیسے تقسیم ہوں گے؟


سوال

مورث  کے مرنے کے بعد ترکہ میں قرضہ آگیا، مثلًا گیس  و  بجلی  کے  بل،  مکان  ٹرانسفر کرانے  کا خرچہ، وغیرہ تو یہ قرضہ تمام ورثا کے حصوں سے نکالا جائے گا یا جو استعمال کرنے والے ہیں، گھر  میں موجود ہیں، ان کے حصے سے؟کیوں کہ میت کی ایک بیٹی کی شادی ہو چکی ہے  تو اس بیٹی نے گیس بجلی استعمال نہیں کی ہے،  ایسی صورت میں قرضہ کی ادائیگی کن کے حصوں سے کی جائے گی؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں  جن اشیاء کا تعلق استعمال سے ہے،  ان کا خرچہ اصلاً استعمال کرنے والے کے ذمے  ہے مثلاً بجلی و گیس وغیرہ ۔ اگر مورث زندگی میں ایسی چیزوں کے خرچے خود اٹھاتا تھا اور ساتھ رہنے والوں سے نہیں لیتا تھا تو یہ اس کا احسان تھا، تاہم اس کے انتقال کے بعد  ایسی اشیاء کے جو اخراجات ہوں، وہ استعمال کرنے والوں ہی کے ذمے  ہیں۔

اور جن اشیاء کا تعلق استعمال سے نہیں ہے، بلکہ مورث کی مملوکہ چیزوں سے ہے، مثلاً مکان ٹرانسفر کرانے کا خرچہ،  وہ تمام ورثاء کے حصوں سے ادا کیا جائے گا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144211201193

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں