بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

میسرہ نام کا معنی اور حکم


سوال

کیا میسرہ نام رکھ سکتے ہیں ؟ کیا یہ کسی صحابی کا نام ہے ؟ اس کا مطلب کیا ہے ؟

جواب

"میسرہ " کا معنی ہے سہولت ،آسانی کے معنی میں ہے ،نیز یہ کئی صحابہ کرام  کا نام ہے اور یہ نام رکھنا شرعاً درست ہے ۔

الاصابۃ فی تمییز الصحابۃ  میں ہے :

"ميسرة بن مسروق العبسيّ: من بني هدم بن عوذ بن قطيعة بن عبس العبسيّ.

أحد الوفد من عبس الذين مضت أسماؤهم في ترجمة الربيع بن زياد، وشهد ميسرة حجة الوداع، وقال للنّبيّ صلى اللَّه عليه وآله وسلم: الحمد للَّه الّذي استنقذني به من النّار.

وأخرج الواقدي في كتاب «الردة» ، من طريق أسلم مولى عمر، قال: حدّثني ميسرة بن مسروق، قال: قدمت بصدقة قومي طائعين، وما جاءنا أحد حتى دخلت بها على أبي بكر، فجزاني وقومي خيرا، وعقد لنا، وأوصى بنا خالد بن الوليد، فكان إذا زحف الزحوف أخذ اللّواء، فقاتل به، وشهدنا معه اليمامة، وفتح الشام۔۔۔۔۔۔

ميسرة : يقال هو اسم أبي طيبة الحجام. وسيأتي في الكنى".

(ج:6،ص:188،دارالکتب العلمیۃ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144404101119

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں