بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

میت کو نفل کا ثواب پہنچتا ہے


سوال

فوت شدگان کے لیے نوافل ادا کیے جا سکتے ہیں؟

جواب

فوت شدہ لوگوں کو ثواب پہنچانے کی نیت سے نفل ادا کیے جاسکتے ہیں، اور یہ ثواب ان کو پہنچتا بھی ہے اور ان کے لیے راحت کا سامان بھی بنتا ہے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"وفي البحر: من صام أو صلى أو تصدق وجعل ثوابه لغيره من الأموات والأحياء جاز، ويصل ثوابها إليهم عند أهل السنة والجماعة، كذا في البدائع. ثم قال: وبهذا علم أنه لا فرق بين أن يكون المجعول له ميتًا أو حيًّا. والظاهر أنه لا فرق بين أن ينوي به عند الفعل للغير أو يفعله لنفسه، ثم بعد ذلك يجعل ثوابه لغيره، لإطلاق كلامهم، وأنه لا فرق بين الفرض والنفل".

(کتاب الصلاۃ باب الجنائز ج نمبر ص نمبر ۲۴۳،ایچ ایم سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144111201431

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں