بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

متروکہ مکان اور دوکانوں کو کرایہ پر دینا


سوال

 میرے والد اور والدہ کا انتقال ہو گیا ہے، والد کے نام ایک گھر اور اس میں پانچ دوکانیں ہیں۔ہم 10 بہن بھائی ہیں، 5 بھائی اور 5 بہنیں ہیں، ہم اس پورے گھر کو دوکانوں کے ساتھ کرائے پر دینا چاہتے ہیں۔اس کا شرعی طریقہ کیا ہو گا؟ والد کے انتقال کو 20سال ہو گئے اور والدہ کے انتقال کو 11 سال ہو گئےہیں؟

جواب

اگر سائل اور اس کے تمام بھائی بہن اس بات پر متفق ہیں کہ والدین کے متروکہ مکان اور دوکانوں کو کرایہ پر دیا جائے تو اس کی اجازت ہے، حاصل ہونے والا کرایہ تمام ورثا میں ان کے حصوں کی بقدر تقسیم ہوگا ، یعنی کرایہ کے 15 حصے کرکے ہر بھائی کو 2 حصے اور ہر بہن کو ایک حصہ ملے گا۔ فقط و اللہ اعلم


فتوی نمبر : 144110201576

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں