تین بچے جن میں سے ایک بالغ اور دو نابالغ یتیم ہیں ، بینک میں ان کی ملکیت میں بقدرِ نصاب مال موجود ہے ، جس پر سال گزر چکا ہے ، سوال یہ ہے کہ ان بچوں کے مشترکہ مال میں زکاۃ واجب ہے یا نہیں؟
صورتِ مسئولہ میں اگر مذکورہ مشترکہ رقم میراث كی ہے تو اس میں بالغ بیٹے کے حصے کی جو رقم ہے اگر یہ رقم خود چاندی کے نصاب کے برابر ہو یا دوسرے اموالِ زکاۃ ، سونا، مالِ تجارت کے ساتھ مل کر چاندی کے نصاب کے برابر ہوتو سال گزرنے پر زکاۃ واجب ہوگی ،ورنہ یعنی نصاب کے برابر نہ ہو تو زکاۃ واجب نہیں ہوگی، نا بالغوں کی رقم پر زکاۃ واجب نہیں ہے۔
بدائع الصنائع میں ہے:
"ومنها البلوغ عندنا فلا تجب على الصبي."
(كتاب الزكاة، فصل شرائط فرضية الزكاة، الشرائط التي ترجع على من عليه المال، ج:2، ص:4، ط:دار الكتب العلمية)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144411100256
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن