بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مسنون اعتکاف ٹوٹنے کی صورت میں ایک دن کی قضا کیوں؟


سوال

ایک سوال اور جواب ملاحظہ ہو:

سوال:اگر ایک عورت رمضان میں اعتکاف کرنے بیٹھ گئی، مگر ٹھیک 2 دن بعد اس کو ماہواری آگئی، اس صورت میں اس کا اعتکاف تو ٹوٹ گیا، مگر اس پر قضا  ایک دن کی ہوگی یا وہ پورے دس دن کی قضا کرے گی؟ کیوں کہ سنت اعتکاف تو پورا ہی نہیں ہوا۔

جواب:صورتِ مسئولہ میں آپ کا جواب یہ ہے کہ: عورت کا اعتکاف فاسد ہوگیا ہے، اور اس پر ایک دن، رات کے اعتکاف کی روزہ کے ساتھ قضا لازم ہے، اور قضا رمضان میں بھی کرسکتی ہے اور رمضان کے بعد بھی، لہذا رمضان المبارک کے دن باقی ہیں تو مذکورہ عورت ایک دن مغرب کی نماز سے پہلے سے اگلے دن غروبِ آفتاب کے بعد تک روزہ کے ساتھ اپنے اعتکاف کی جگہ میں قضا کی نیت سے اعتکاف کرلے،تو مسنون اعتکاف کی قضا ہوجائے گی۔

لیکن یہ جواب مجھے بڑا عجیب لگا، کیوں کہ ایک دن کا اعتکاف کس طرح دس دن کے اعتکاف کے برابر ہوسکتا ہے؟

جواب

جواب سے پہلے یہ وضاحت ضروری ہے کہ سنت اعتکاف ٹوٹنے کی صورت میں ایک دن ایک رات کی قضا دس دن کے اعتکاف کے برابر نہیں ہے، آپ نے از خود ایک دن کی قضا کو دس دن کے برابر سمجھ لیا اور تعجب کرنے لگے کہ ایک دن دس دن کے برابر کیوں کر ہوسکتاہے!

در اصل یہ حکم ایک اصول پر مبنی ہے، وہ یہ کہ سنت اعتکاف میں ہر دن کا اعتکاف مستقل شمار ہوتاہے، جیسے کوئی شخص چار رکعات نفل پڑھے تو ہر دو رکعت مستقل الگ عبادت شمار ہوتی ہیں، لہٰذا اگر  کسی شخص نے مسنون اعتکاف شروع کیا اور اس کا اعتکاف ٹوٹ گیا تو اس پر ایک دن کی قضا لازم ہے، کیوں کہ ہر دن کا اعتکاف الگ شمار ہوگا، جب کسی دن کا اعتکاف ٹوٹ گیا تو پچھلے دنوں کا اعتکاف درست تھا اس کی قضا لازم نہیں، اگلے دنوں کا اعتکاف شروع نہیں ہوا؛ لہذا اس کی بھی قضا لازم نہیں، صرف اسی دن کی قضا لازم ہوگی  جس دن اس نے اعتکاف فاسد کیا ہے؛  کیوں کہ وہ شروع ہونے کے بعد مکمل نہ ہوسکا۔ 

"و لو شرع فيه ثم قطع لايلزمه القضاء في رواية الأصل، و في واية الحسن : يلزمه، و في الظهيرية عن أبي حنيفة رحمه الله تعالى : أنه يلزمه يومًا". (الفتاوى التتارخانية، 2 / 414 ط: إدارة القرآن) فقط و الله أعلم


فتوی نمبر : 144109202519

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں