بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

29 ربیع الاول 1446ھ 04 اکتوبر 2024 ء

دارالافتاء

 

مسنون اعتکاف ٹوٹ جانے کی صورت میں قضا کا حکم


سوال

اعتکاف میں ہیضہ ہوا، جس کی وجہ سے روزہ ٹوٹ گیا اور ساتھ  اعتکاف بھی؛  کیوں کہ دواکے لیے ڈاکٹر کے پاس جا نا پڑا،  میں دس دن کے اعتکاف کی نیت سے مسجد میں گیا تھا، اب مجھے کیا کرنا چاہیے کہ میرے اعتکاف کی قضا ہو جاۓ؟

جواب

اگر رمضان المبارک کے آخری عشرہ کامسنون اعتکاف ٹوٹ جائے تو صرف اُس ایک دن کی قضا واجب ہوتی ہے جس دن کا اعتکاف ٹوٹا ہے،  پھر ایک دن کی قضا چاہے رمضان میں کرے یا رمضان کے بعد روزے کے ساتھ کرے دونوں صورتیں صحیح ہیں، ایک دن کی قضا میں رات اور دن دونوں کی قضا لازم ہوگی، لہذا صورتِ مسئولہ میں آپ   کسی دن قضا کی نیت  سے مغرب سے پہلےمسجد میں اعتکاف کرلیں،اور اگلے دن صبح روزہ بھی رکھیں اور مغرب کی نماز کے بعد اعتکاف ختم کرلیں، اس سے اعتکاف کی قضا ہوجائے گی۔

یاد رہے کہ سال بھر میں پانچ دن روزہ رکھنا منع ہے، یعنی عید الفطر (یکم شوال)، عید الاضحیٰ کے تین دن اور اس کے بعد چوتھا دن (10، 11، 12، 13 ذوالحجہ)۔ لہٰذا ان ایام میں اعتکاف کی قضا نہ کی جائےفقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109203184

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں