بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مصنوعی ریشم کا شرعی حکم


سوال

مجھے ایک صاحب ملے جن کا تعلق ملتان سے تھاانہوں نے مجھ سے کہاکہ یہ جو آپ نے کپڑے پہنے ہوئے ہیں اس کپڑے کوکرنڈی کہتے ہیں جس میں کچھ پرنٹ ریشم ملا ہواہے لہٰذاآپ کی نماز نہیں پوگی۔کیا مردکے لیے ایسا کپڑاپہننا چائزہے جس میں کچھ پرنٹ ریشم ملی پوئی پواورکیا ریشم کاکپڑا پہننے سے یاوہ کپڑا جس میں کچھ ریشم ملاہواہونمازپہ کوئی اثرپڑتاہے۔

جواب

مصنوعی ریشم اصلی ریشم سے ہٹ کرہوتاہےجس کا استعمال مردوں کے لیے جائز ہےلہٰذا اگر کرنڈی کپڑے میں مصنوعی ریشم شامل ہے تواس کے استعمال میں کوئی حرج نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143101200559

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں