مجھے ایک صاحب ملے جن کا تعلق ملتان سے تھاانہوں نے مجھ سے کہاکہ یہ جو آپ نے کپڑے پہنے ہوئے ہیں اس کپڑے کوکرنڈی کہتے ہیں جس میں کچھ پرنٹ ریشم ملا ہواہے لہٰذاآپ کی نماز نہیں پوگی۔کیا مردکے لیے ایسا کپڑاپہننا چائزہے جس میں کچھ پرنٹ ریشم ملی پوئی پواورکیا ریشم کاکپڑا پہننے سے یاوہ کپڑا جس میں کچھ ریشم ملاہواہونمازپہ کوئی اثرپڑتاہے۔
مصنوعی ریشم اصلی ریشم سے ہٹ کرہوتاہےجس کا استعمال مردوں کے لیے جائز ہےلہٰذا اگر کرنڈی کپڑے میں مصنوعی ریشم شامل ہے تواس کے استعمال میں کوئی حرج نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143101200559
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن