بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

مسجد نبوی میں چالیس نمازوں کا ثواب


سوال

میں عمرہ پر جا رہا ہوں کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ مدینہ میں  ۴۰ نمازیں پڑھنا بہت ثواب ہے ۸ دن مدینہ میں رہے۔ برائے مہربانی مجھے بتائیں  اسلام میں  صحیح طریقہ کیا ہے؟

جواب

چالیس نمازیں مسجد نبوی میں ادا کرنے کی فضیلت احادیث مبارکہ سے  ثابت ہے،     جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس شخص نے میری مسجد(مسجد نبوی)میں چالیس نمازیں اس طرح پڑھیں کہ (درمیان میں)کوئی نماز فوت نہ ہو  تو اس کے لیے آگ سے براءت،اور عذاب سے نجات لکھ دی جاتی ہے اور وہ نفاق سے بری ہوجاتا ہے۔ اس  لئے عمرہ یا حج کے سفر میں اگر موقع ملے تو  اس فضیلت کو  حاصل کرنے کی کوشش کرنی چاہئے۔تاہم مدینہ منورہ (مسجد نبوی) میں چالیس نمازیں پڑھنا یہ عمرہ کا حصہ نہیں، لہذا اگر   مدینہ منورہ (مسجد نبوی) میں  چالیس نمازیں پڑھنے کی نوبت نہ آئے تو پھر بھی  عمرہ درست ہے، عمرہ پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ 

مسند احمد میں ہے:

"عن أنس بن مالك عن النبي صلى الله عليه وسلم أنه قال من صلى في مسجدي أربعين صلاة لا يفوته صلاة كتبت له براءة من النار ونجاة من العذاب وبرئ من النفاق".

( مسند أنس بن مالك  (20/ 40) برقم (12583)، ط.  مؤسسة الرسالة بیروت)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144501100490

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں