ھمارا رشتہ دار ہے اس کا تبلیغی جماعت سے تعلق ہے اور اس کی جوان بیوی ہے اور گھر میں اکثر اوقات وہ نہیں ہوتا اور بیوی ڈرتی ہے ، شوہر کا حال یہ ہے کہ عصر سے عشا بلکہ عشا کے ایک گھنٹہ بعد تک وہ مسجد میں وقت دیتا ہے تو شوہر کے لیے کیا حکم ہے ، آیا وہ بیوی کی دل جوئی کے لیے نماز پڑھ کر فوری طور سے گھر آجائے یا بیوی کی پرواہ نہ کرتے ہوئے تبلیغ میں وقت دے ، برائے مہربانی جواب دے کر عند اللہ ماجور ہوںجزاک اللہ
صورت مسئولہ میںشوہر کا مسجد میںوقت دینا ایک بھی ایک نیکی اور خیرکاکام ہے تاہم شوہر کو چاہیے کہ کسی قریبی دارالافتاء سے اس بارے میںرابطہ ومشاورت کرلے کہ کس قدر وقت مسجد میںدیا جائے جس سے بیوی اور اہل وعیال کے حقوق متاثر نہ ہوں۔
فتوی نمبر : 143508200010
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن