اگر کوئی شخص مسجد میں تراویح پڑھنے کے بجائے گھر پر ہی قران مجید کو رمضان کے مہینے میں دو تین دفعہ ختم کرے تو یہ بہتر ہے یا نہیں ؟
واضح رہے کہ تراویح پڑھنا سنت مؤکدہ ہے ترک کرنے پر آدمی گناہ گار ہوجاتاہے، لہٰذا صورت مسئولہ میں قرآن مجید کو کئی بار ختم پر کرنے پر اگرچہ ثواب ملے گا۔لیکن تروایح جو رمضان المبارک کا خاصہ ہےاس کے ثواب سے محروم ہوگا ،لہٰذا سائل رمضان المبارک میں تروایح کے وقت تراویح پڑھے، اس کےعلاوہ اوقات میں کثرت سے قرآن مجید کی تلاوت کا اہتمام کرے۔الغرض تراویح پہلے ادا کرے ،پھر جو چاہے جتنا چاہے قرآن پڑھے ۔
فتاوی شامی میں ہے:
”(التراويح سنة) مؤكدة لمواظبة الخلفاء الراشدين (للرجال والنساء) إجماعا.“
(فتاوی شامی ج:2،ص:43،ط:ایچ ایم سعیدکمپنی)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144509100445
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن