بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مسجد میں رکھی میت کی ڈولی / چارپائی پر غیر مسلم میت کو اٹھانا


سوال

مسجد میں میت کو اٹھانے کے لیے جو ڈولی رکھی ہوتی ہے اس ڈولی پر غیر مسلم میت کو اٹھانا جائز ہے؟

جواب

مساجد میں میت کو اٹھانے کے لیے جو تختہ / ڈولی رکھی ہوتی ہے   ،وہ مسلمان میت کے اٹھانے  کی غرض سے  وقف ہوتی ہے ،لہذا اس ڈولی کا غیر مسلم میت کے اٹھانے کے لیے  استعمال کرنا درست نہیں ۔

فتاوی شامی میں ہے:

"شرط الواقف كنص الشارع أي في المفهوم والدلالةووجوب العمل به."

(كتاب الوقف.مطلب استأجر دارا فيها أشجار.4/ 433ط:سعيد)

’’آپ کے مسائل اور ان کاحل ‘‘ میں ہے:

ــ’’مسجد کی دیگر اشیاء کی طرح یہ میت چارپائی  بھی مسجد کے لیے وقف ہے اور اس کا مصرف صرف اور صرف مسلمان میت ہی ہے ، جس طرح مسجد مسلمانوں کی عبادت کے لیے ہے ،اسی طرح متعلقہ اشیاء  کا مصرف بھی مسلمان ہی ہیں ۔اس کے علاوہ وقف کرنے  والے کی نیت بھی یہی ہوتی ہے کہ اسے مسلمان استعمال کریں ،ا س لیے کسی غیر مسلم کے استعمال کے لیے جنازے کی چار پائی  دینا ہی جائز نہیں ہے ۔ــ‘‘

(ج:۴ ،ص:۳۹۷ ؛ط:مکتبہ لدھیانوی )

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144308100822

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں