مسجد كے لیے وقف كرده جو زمين ہے كيا وه مسجد کے مفاد کے لیے قبرستان بنا سكتاهے اور لوگوں سے ہر ايك قبر کے عوض نقد ٹاكا لے كر فروخت كر سكتا هے ؟
جب زمین خرید کر مطلقاً بلا کسی شرط کے مسجد کے لیے وقف کر دی گئی ہےتو اب اس زمین کو قبرستان بنا کر ایک ایک قبر کے لیے زمین فروخت کرنا درست نہیں ہے۔
"ولو کان الوقف مرسلًا لم یذکر فیه شرط الاستبدال لم یکن له أن یبیعھا ویستبدل لھا و إن کانت أرض الوقف سبخة لاینتفع بھا." (عالمگیری ص ۴۰۱، ج ۲)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144204200289
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن