بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مسجد میں جماعتِ ثانیہ کا حکم / پینٹ شرٹ پہنے شخص کی امامت


سوال

1- اگر  ہم  نماز  کے  لیے  مسجد پہنچیں اور جماعت ہوچکی ہو تو کیا مسجد کے احاطے میں جماعتِ ثانیہ ہوسکتی ہے؟

2-  امامت کرانے والے کی داڑھی تو ہو مگر انہوں نے پینٹ شرٹ پہنی ہوتو ان کی پیچھے نماز ادا ہوجائے گی؟

جواب

1- جس  مسجد  میں   مقرر  امام کی امامت میں پنج وقتہ نماز باجماعت ادا کی جاتی ہو، اور اس مسجد کے نمازی معلوم ہوں، (یعنی محلہ/ قریبی آبادی کے لوگ ہوں)،  وہاں   جماعت ہوجانے  کے بعد مسجدِ شرعی  کی  حدود میں دوسری جماعت مکروہِ تحریمی ہے، لہذا ایسی صورت میں بعد میں آنے والے افراد کو انفرادی طور پر نماز ادا کرنی چاہیے۔ 

مزید تفصیل کے  لیے دیکھیے:

مسجد میں جماعت ثانیہ کا حکم

2- امام ایسے شخص کو بنانا  چاہیے جو متبعِ سنت ہو، صلحاء کا لباس زیب تن کرتا ہو، البتہ اگر  کبھی اتفاقًا  پینٹ شرٹ زیب تن  کیے شخص کو  امام بنادیا گیا  ہو،  تو اس کی اقتدا  میں نماز درست ہوجائے گی، بشرطیکہ وہ نماز کے فرائض و واجبات سے آگاہ ہو، قرآن مجید پڑھتے ہوئے لحنِ  جلی (فاش غلطی) کا مرتکب نہ ہوتا ہو۔

مزید تفصیل کے  لیے دیکھیے:

پینٹ شرٹ والے شخص کے پیچھے نماز پڑھنا

 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144206200658

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں