مسجد میں دعوت ولیمہ کرنے کا کیا حکم ہے؟
واضح ہو کہ مسجد بنانے کا مقصد ذکراللہ اور عبادتِ الہٰی ہے، مسافر اور معتکف کے علاوہ افراد کے لیے مسجد میں کھانا، پینا اور سونا مکروہ ہے؛ کیوں کہ مسجد اس طرح کے کاموں کے لیے نہیں ہے، البتہ صرف مسافر اور معتکف کے لیے بوجہ ضرورت مسجد میں کھانے، پینے اور سونے کی گنجائش ہے، لہذا سفر یا اعتکاف کی حالت کے علاوہ مسجد میں ولیمہ کی دعوت مکروہ ہے، اس سے احتراز کیا جائے۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 661):
’’ وأكل، ونوم إلا لمعتكف وغريب.
(قوله: وأكل ونوم إلخ) وإذا أراد ذلك ينبغي أن ينوي الاعتكاف، فيدخل ويذكر الله تعالى بقدر ما نوى، أو يصلي ثم يفعل ما شاء، فتاوى هندية.‘‘
الفتاوى الهندية (5/ 321):
’’ويكره النوم والأكل فيه لغير المعتكف، وإذا أراد أن يفعل ذلك ينبغي أن ينوي الاعتكاف فيدخل فيه ويذكر الله تعالى بقدر ما نوى أو يصلي ثم يفعل ما شاء، كذا في السراجية. ‘‘
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144110201149
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن