ایک شخص جادو جنات کی کاٹ کے لیے مسجد میں بیٹھ کر سورہ مزمل یا سورہ جن وغیرہ کے اعمال (چلہ کشی)کرتا ہے ،تاکہ عبادت کا بھی ثواب ملے اور ساتھ میں یہ مسئلہ (جادو جنات کی کاٹ)بھی حل ہو تو کیا ایسا کرنا جائز ہے؟
مسجد اللہ تعالیٰ کی ذکر و عبادت کے لیے مختص ہے، لہٰذا اگر مسجد میں بیٹھ کر قرآنی آیات و سورتوں اور تسبیحات کے ذریعے اپنے اوپر کئے جانے والے جادو جنات کا علاج کیا جائے، تو اس میں شرعاً کوئی مضائقہ نہیں، لیکن دوسرے کا علاج کرتے ہوئے اجرت لیکر مسجد میں یہ کام کرنا جائز نہیں۔
البحر الرائق میں ہے:
"لأن المسجد ما بني إلا لها من صلاة و اعتكاف و ذكر شرعي و تعليم علم و تعلمه و قراءة قرآن."
(2 / 36 ، کتاب الصلاۃ، فصل ، ط؛ دارالکتاب الاسلامی، بیروت)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144403100850
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن