40سال قدیم ایک مسجد ہے،جس میں بر آمدہ بنایا گیا،تقریباً پانچ سال تک مسجد کا برآمدہ رہا،لوگ اس میں نماز پڑھتے رہے،اب اس بر آمدہ سے چوڑائی میں دو فٹ اورلمبائی میں آٹھ فٹ جگہ کاٹ کر باہر بیت الخلاء جانے کا راستہ بنایا گیا ہے،اب سوال یہ ہےکہ مسجد کے برآمدےسے جگہ کاٹ کربیت الخلاء جانےکے لیے راستہ بنانا شرعاً جائز ہے؟
واضح رہے کہ جو جگہ مسجد کے لئے وقف ہوجائے ، وہ ہمیشہ کے لئے وقف ہوجاتی ہے، اور زمین کے جس حصہ میں مسجدِ شرعی تعمیر کردی جائے، وہ جگہ تا قیامت مسجد کے لیے مختص ہوجاتی ہے۔
لہذا صورت مسئولہ میں اگر یہ جگہ جس میں بر آمدہ بنایا گیاہے،مسجد کے لیے وقف تھی تویہ مسجد شرعی کے حکم میں ہے،لہذا مسجد کے برآمدےسے جگہ کاٹ کربیت الخلاء جانےکے لیے راستہ بنانا شرعاً جائز نہیں ہے،کتنے دکھ و غفلت کی بات ہے کہ جو جگہ عبادت کے لئے تھی اسے راستے کے استعمال میں لانا چاہتے ہیں، بیت الخلاء جانے کے لیے متبادل راستہ بنایا جائے۔
فتاوی شامی میں ہے:
"لو تمت المسجدية ثم أراد البناء منع. وقال ابن عابدين : وبهذا علم أيضا حرمة إحداث الخلوات في المساجد كالتي في رواق المسجد الأموي ولا سيما ما يترتب على ذلك من تقذير المسجد بسبب الطبخ والغسل ونحوه."
(كتاب الوقف، مطلب في أحكام المسجد، ج:6، ص:548، ط:دارالفکر)
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"إن أرادوا أن يجعلوا شيئا من المسجد طريقا للمسلمين فقد قيل: ليس لهم ذلك وأنه صحيح، كذا في المحيط."
( كتاب الوقف، الباب الحادي عشر في المسجد وما يتعلق به، الفصل الأول فيما يصير به مسجدا، 457/2، ط: رشيديه)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144603101792
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن