بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مسجد کی کسی خاص ضرورت کے لیے دی گئی رقم واپس کرنا


سوال

مسجد کے لیے بیٹری کی خریداری کے پیسے کسی سے مانگے اور ایک شحص نے دوہزار روپےمسجد کی بیٹری کے لیے دیے، لیکن  مسجد والے نے اس ر قم ے بیٹری نہیں لی، حال آں کہ دینے والے سے یہ رقم بیٹری کے لیے ہی لی تھی۔ تو اب یہ رقم واپس کی جاسکتی ہے کہ دینے والا کسی دوسری مسجد میں جہاں ضرورت ہولگادے؟

جواب

اگر مذکورہ رقم دینے والے شخص نے یہ رقم مسجد میں خاص مصرف یعنی بیٹری کی خریداری کے لیے دی تھی، اور اب مسجد کو بیٹری کی ضرورت نہیں،تو مالک کو رقم واپس کی جاسکتی ہے، اور وہ کسی دوسری مسجد میں اپنی مرضی سے یہ رقم خرچ کرسکتا ہے۔نیز مالک کو اطلاع دے کر اس کی اجازت سے یہ رقم اسی مسجد کی دیگر ضروریات میں بھی خرچ کرنا جائز ہے۔ (فتاوی دارالعلوم دیوبند 13/507دارالاشاعت ) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144108201500

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں