بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

مسجد کو راہ گزر بنانا


سوال

مسجد کے ساتھ صحن ہے، اس میں چار سیڑھیاں ہیں، لوگ اس کو راہ گزر کے طور پر استعمال کرتے ہیں، میں نے انھیں شرعی مسئلہ بتایا کہ اگر یہ سیڑھیاں مسجد میں داخل نہیں تو معتکف کااعتکاف ٹوٹ جائے گا، اور اگر مسجد میں داخل ہیں تو راہ گزر کے طور پر استعمال کرنا جائز نہیں، حالانکہ وہ سیڑھیاں مسجد میں داخل ہیں، کیا ان کوراہ گزر بنانا جائز ہے؟

جواب

مسجد كو راه گزر كے طور پر استعمال كرنا مكروهِ تحريمي ہے، لہذا   جب صحن ميں موجود سيڑھیاں مسجد میں داخل ہیں تو انہیں  راہ گزر کے طور پر استعمال کرنے سے اجتناب کیا جائے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(و) كره تحريما (الوطء فوقه، والبول والتغوط) لأنه مسجد إلى عنان السماء (واتخاذه طريقا بغير عذر) وصرح في القنية بفسقه باعتياده."

(‌‌کتاب الصلاۃ، باب ما يفسد الصلاة وما يكره فيها، 1/ 656، ط: سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144404100301

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں