بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مسجد کی صفوں میں چہل قدمی کرنے کا حکم


سوال

ایک شخص فجر کی نماز سے پہلے مسجد کے اندر   کی صفوں پر جہاں نماز ادا کی جاتی ہے وہاں چہل قدمی کرتا ہے ، اس کے اس فعل کے بارے میں شریعت کا کیا حکم ہے؟

جواب

 واضح رہے کہ  مسجد عبادت کے لیے ہے ، عام  آدمی کے لیے مسجد میں  چہل قدمی کرنا   آداب کے خلاف ہے،البتہ اگر ذکر کر رہا ہو اور نیند کے خوف سے مسجد میں چل پھر کر ذکر کر رہا ہو تو پھر یہ جائز ہوگا، اس صورت میں بھی بہتر یہ ہے کہ مسجد کے صحن کے اندر چل پھر کر ذکر  کر ے، نمازیوں کے درمیان نہ کرے۔

البحرائق میں ہے:

"ولا يجوز أن تعمل فيه الصنائع ‌لأنه ‌مخلص ‌لله ‌تعالى فلا يكون محلا لغير العبادة غير أنهم قالوا في الخياط إذا جلس فيه لمصلحته من دفع الصبيان وصيانة المسجد لا بأس به للضرورة ولا يدق الثوب عند طيه دقا عنيفا."

(ج:2، ص:38، ط:دارالکتاب الاسلامي)

فتاویٰ  عالمگیری میں ہے:

"‌رجل ‌يمر في المسجد ويتخذ طريقا إن كان بغير عذر لا يجوز وبعذر يجوز."

(ج:1، ص: 110، ط: دارالفکر بیروت)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144508100629

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں