مسجدمیں گراؤنڈفلورکےاوپر پہلی منزل والی صف اگرامام صاحب سے محراب کی وجہ سے آگے ہو ،تواس میں نماز پڑھنے کیا حکم ہے؟
واضح رہےکہ اگر مقتدی کی ایڑیاں امام کی ایڑیوں سے آگے بڑھ جائیں تو مقتدی کی نماز نہیں ہوتی؛لہذا صورتِ مسئولہ میں اگر پہلی منزل میں موجودمقتدیوں کی ایڑیاں امام کی ایڑیوں سے آگے بڑھ جاتی ہوں،تو اس صورت میں اِس امام کے پیچھے اِن مقتدیوں کی نماز درست نہیں ہوگی،ایسی صورت میں اوپر والی منزل میں دوسری صف سے صفیں بنانا شروع کریں تاکہ نماز خراب نہ ہو ۔
فتاوی شامی میں ہے:
"(قوله وعدم تقدمه عليه بعقبه) فلو ساواه جاز وإن تقدمت أصابع المقتدي لكبر قدمه على قدم الإمام ما لم يتقدم أكثر القدم كما سيأتي. وفي إمداد الفتاح: وتقدم الإمام بعقبه عن عقب المقتدي شرط لصحة اقتدائه."
(كتاب الصلاة، باب الإمامة، ٥٥١/١، ط:سعيد)
حاشیۃ الطحطاوی میں ہے:
"اعلم أن الشروط من حيث هي أربعة أقسام شرط إنعقاد لا غير كالنية والتحريمة والوقت والخطبة للجمعة وشرط إنعقاد ودوام كالطهارة وستر العورة وإستقبال القبلة وشرط بقاء لا غير أي ما يشترط وجوده داخل الصلاة وهو نوعان ما يشترط فيه التعيين كترتيب ما لم يشرع مكررا والثاني ما لا يشترط فيه التعيين وهو نوعان أيضا وجودي وعدمي فالوجودي كالقراءة فإنها وإن كانت ركنا إلا أنها ركن في نفسها شرط لغيرها لوجودها في كل الأركان تقديرا ولذا لم يجز استخلاف الأمي ولو بعد أداء فرض القراءة كما في الدروالعدمي كعدم تقدم المقتدي على إمامه وعدم محاذاة مشتهاة في صلاة مشتركة."
(كتاب الصلاة، باب شروط الصلاة وأركانها، ٢٠٧، ط:دار الكتب العلمية بيروت)
ہدایہ کی شرح النھایہ میں ہے:
"فيفسد صلاته كما إذا تقدم المقتدي إمامه."
(كتاب الصلاة، ٢٧/٣، ط:وزارة التعليم)
الموسوعۃ الفقہیۃ الکویتیۃ میں ہے:
"ولا يجوز تأخر الإمام عن المأموم في الموقف عند جمهور الفقهاء (الحنفية والشافعية والحنابلة) لحديث: إنما جعل الإمام ليؤتم به، ومعنى الائتمام الاتباع، والمتقدم غير تابع."
(حرف الالف، ٢١١/٦، ط:دارالسلاسل)
احسن الفتاوی میں ہے:
"سوال: مسجد میں دورانِ جماعت دوسری منزل کے نمازی امام سے آگے بڑھ گئے، کیااُن کی نماز درست ہوگئی؟
جواب:اگر مقتدی کی ایڑی امام کی ایڑی سے آگے ہوگئی،تو اس کی نماز نہیں ہوگی، اگر ایڑی برابر ہو،تو نماز ہوجائےگی۔"
(کتاب الصلاۃ، باب الامامۃ والجماعۃ ، ص:298، ج:3، ط:سعید)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144505100883
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن