بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

مسجد کی محراب والی دیوارکےساتھ بیت الخلاء بنانا


سوال

کیا مسجد کی محراب والی جو دیوار ہے اس کے ساتھ غسل خانہ وبیت الخلاء  بنا سکتے ہیں شریعت کیا حکم دیتی ہے؟

جواب

    صورت مسئولہ میں اگرغسل خانہ وبیت الخلاءوالی  جگہ مصالح مسجدکے لیے وقف ہواوراہل مسجدکووہاں بیت الخلاءکی ضرورت ہوتو اس جگہ بیت الخلاء بنانے سے اگر نمازیوں کوبدبوکی تکلیف ہو،بدبومسجدتک پہنچتی ہواورمسجدکے احترام میں خلل آتاہوتو ایسی جگہ بیت الخلاءبنانا شرعادرست نہیں ۔اوراگراس جگہ غسل خانہ وبیت الخلاء بنانےسے نمازیوں کوبدبوکی تکلیف نہ ہو، بدبومسجد تک نہ پہنچتی ہواورمسجد کے احترام میں بھی کوئی خلل نہ آتاہواس جگہ غسل خانہ وبیت الخلاء وغیرہ بنانے  میں حرج نہیں ہے ،جائز ہے۔ 

فتاوی شامی میں ہے:

"ويحرم فيه السؤال ... والوضوء.

(قوله والوضوء) لأن ماءه مستقذر طبعا فيجب تنزيه المسجد عنه، كما يجب تنزيهه عن المخاط والبلغم بدائع ... قوله وأكل نحو ثوم) أي كبصل ونحوه مما له رائحة كريهة للحديث الصحيح في النهي عن قربان آكل الثوم والبصل المسجد ... ويلحق بما نص عليه في الحديث كل ما له رائحة كريهة مأكولا أو غيره ... وألحق بالحديث كل من آذى الناس بلسانه، وبه أفتى ابن عمر وهو أصل في نفي كل من يتأذى به."

 

(الدرالمختار كتاب الصلوة، فروع افضل المسجد 1 /660، 661 ط: سعید)

فتاوی محمودیہ میں ہے:

سوال : مسجد کے عقب پچھم رخ ملحقہ دیوارامام کے  کھڑےہونے کی جگہ ہے ، درمیان میں دیوارہے ، پاخانہ بناناجائز ہے یانہیں ؟ دیوارمیں ایسی صورت میں روشن دان بھی ہوسکتاہے یانہیں ؟

خارج مسجد پاخانہ بنانا جائزہے ، دیواردرمیان میں ہونے کی وجہ سے نمازمیں بھی کوئی خرابی نہ ہوگی ، لیکن ایسی جگہ پاخانہ بناناجس سے نمازیوں کوبدبوکی تکلیف ہوااورہروقت مسجد میں بدبوآیاکرے اورمسجد کی جانب پاخانہ کاروشن دان کھولنااحترام ِ مسجد کے خلاف ہے ، لہذابہتریہ ہے کہ اگرگنجائش ہوتوکسی دوسری جگہ مسجد کےالگ پاخانہ بنانا چاہئے۔

(فتاوی محمودیہ ، باب احکام المساجد،14 / 543، 544ط: فاروقیہ کراچی)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144405101941

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں