بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مسجد کی جماعت ترک کرکے عشاء کی نماز جائے تراویح میں با جماعت ادا کرنا


سوال

دس یا پندرہ روزہ تراویح کا کسی چھت پر انتظام ہو اور عشا کی نماز بھی وہیں پر جماعت کے ساتھ ہو تو اس طرح کرنا صحیح ہے؟

جواب

مسجد میں با جماعت نماز ادا کرنا  حکمًا واجب ہے، شرعی اعذار کے بغیر مسجد کی جماعت ترک کرنے کی شرعًا اجازت نہیں، لہذا صورتِ  مسئولہ میں عشاء کی نماز  مسجد کی جماعت کے ساتھ ادا کرنے کے بعد بلڈنگ کی چھت پر تراویح کا اہتمام کیا جائے، اگر مسجد کی جماعت ترک کرکے جائے تراویح میں عشاء کی جماعت کروائی گئی تو ایسا  کرنا  مسجد  کی جماعت کے ثواب سے محرومی کا باعث  اور مکروہ ہوگا، گو کہ نماز ادا ہوجائے گی، تاہم اگر جائے تراویح اور مسجد کے درمیان  اتنا بعد  ہو کہ جماعت سے نماز ادا کرنے کے بعد جائے تراویح تک پہنچنے میں دشواری ہوتی ہو  اور مسجد کی تراویح میں ختمِ قرآن کا اہتمام ہو تو ایسی صورت میں جائے تراویح میں عشاء با جماعت ادا کرنے کی اجازت ہوگی۔  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144208201345

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں