بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مسجد کی دیواروں پر لکھی قرآنی آیات کا سایہ فرش پر پڑنے کی صورت میں ان پر نماز کا حکم


سوال

مسجد میں قرآنی آیات لکھی ہوں اور ان کا سایہ فرش پر پڑتا ہو اس جگہ نماز پڑھنے کا حکم کیا ہے؟

جواب

مسجد کے دیواروں پر قرآنی  آیات لکھنا مناسب نہیں ہے، اس میں بے ادبی کا احتمال ہے کہ کبھی دیوار اکھڑ جائے یا تعمیر نو کی صورت میں اس کو  گرانا پڑے یا صفائی کرنے والے پاکی ناپاکی کا خیال کئے  بغیر یا وضو کے بغیر اس کی صفائی کریں، اور اگر قبلہ کی طرف والی دیوار میں ایسا ہو تو اس سے نمازیوں کی توجہ بھی اس طرف جائے گی جس سے ان کی نماز متاثر ہوگی، اس لیے  یہ مکروہ ہے۔

باقی اگر دیوار پر قرآنی آیات لکھ لی  ہوں  اور  اس  کا سایہ زمین پر پڑتا ہو تو اس جگہ  پر پاؤں رکھنا بے ادبی ہے، اس سے بچنا ضروری ہے، نماز اگر چہ ادا ہوجائے گی لیکن کراہت سے خالی نہیں ہوگی، لہذا  فرش پر صفیں وغیرہ بچھائی جائیں یا کوئی اور تدبیر کی جائے جس سے ان آیات کا عکس زمین پر نہ پڑے۔

البحر الرائق شرح كنز الدقائق  (2 / 40):

 "وليس بمستحسن كتابة القرآن على المحاريب والجدران لما يخاف من سقوط الكتابة وأن توطأ."

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1 / 658):

"(ولا بأس بنقشه خلا محرابه) فإنه يكره لأنه يلهي المصلي. ويكره التكلف بدقائق النقوش ونحوها خصوصا في جدار القبلة قاله الحلبي. وفي حظر المجتبى: وقيل يكره في المحراب دون السقف والمؤخر انتهى. وظاهره أن المراد بالمحراب جدار القبلة فليحفظ." 

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144201201399

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں